حماس کے ایک رہنما اور بیروت میں اس تحریک کے نمائندے اسامہ حمدان نے بتایا کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے چند روز قبل تہران کا دورہ کیا اور رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران سے ملاقات اور بات چیت کی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ہمارے بھائی، ہماری مزاحمت اور عوامی تحریکوں کے شانہ بشانہ مزاحمت کے محور میں کھڑے ہیں۔
حمدان نے مزید کہا کہ ہمیں لبنان میں اسلامی مزاحمت کی حمایت پر فخر ہے اور ہم عراق اور یمن میں اسلامی مزاحمت کے بھائیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
المیادین کے مطابق اسامہ حمدان نے کہا کہ عربوں کے سیاسی حالات کمزور ہیں اور وہ غزہ میں قتل عام کو روکنے کی پوزیشن میں نہیں۔
انہوں نے نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ امریکہ پر دباؤ ڈالا جائے کہ ہماری قوم کو جس صورتحال کا سامنا ہے اسے روکنے کی کوشش کرے۔ غزہ میں پریس کے خلاف تشدد منظم اور منصوبہ بندی ے ساتھ کیا جا رہا ہے اور صحافیوں کو براہ راست نشانہ بنایا جاتا ہے۔
انہوں نے ان تمام لوگوں کا شکریا ادا کیا جو غزہ کی پٹی میں ہونے والے ظلم اور جارحیت کی مذمت کے لیے سڑکوں پر آئے ہیں۔ انہوں نے تمام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں اور قابض حکومت کی حمایت کرنے والی کمپنیز کا بائیکاٹ کریں۔
آپ کا تبصرہ